
کل بتاریخ ٢٧/ ذی قعدہ ١٤٤٣ھ مطابق ٢٨/ جون ٢۰٢٢م
جمعیہ مرکز السنہ کے زیر نگرانی مدرسہ عمر بن خطاب پرسا کے وسیع و عریض جامع مسجد میں’’ علم کی اہمیت و فضیلت‘‘ کے عنوان سے ایک اہم و معلوماتی علمی محاضرہ کا انعقاد کیا گیا پروگرام کا آغاز دس بجے صبح ہوا جس میں ملک نیپال کے مرکزی ادارہ جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کے مؤقر استاذ و وزارة الشؤن الاسلامیہ سعودی عرب کے داعی شیخ پرویز یعقوب مدنی حفظه الله وتولاه نائب ناظم مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال نے مذکورہ عنوان پر تفصیلی وپُرمغز قیمتی و علمی محاضرہ پیش فرمایا۔
شیخ محترم نے اپنے محاضرے میں فرمایا کہ الله جل شانہ نے سب سے پہلے رسول الله کی طرف جو وحی نازل فرمائی وہ اقرا ہے یعنی پڑھ جو آیات پہلے نازل ہوئیں ان سے بھی علم کی اہمیت و فضیلت ظاہر ہو جاتی ہے گویا کہ وحی الہی کے آغاز ہی میں رسول الله کے ذریعے پوری امت کو لکھنے پڑھنے کی تعلیم دی گئ ہے الله سبحانہ و تعالی اہل علم کے درجات کو بلند فرماتا ہے نیز ان کے راہ میں آنے والی مشکلات کو دور فرما دیتا ہے انہوں نے مزید فرمایا کہ علوم کے کئ اقسام ہیں لیکن سب سے افضل و بہتر علم وہ ہے جو انبیاء و رسل لے کر آئے یعنی کتاب و سنت کا علم ہے
بعدہ شیخ احمد الله سلفی امیر جمعیت اہل حدیث کرشنا نگر نیپال نے “طالب علم کے آداب” کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی محاضر محترم نے فرمایا کہ طالب علم کو اپنی نیت الله کی رضا کا حصول ہی رکھنی چاہیے حصول علم میں صبر و تحمل کا دامن کبھی بھی نہ چھوڑے کسی بھی مسئلے کو دریافت کرنے میں شرم محسوس نہ کرے اپنے آپ کو مطالعے کا عادی بنائے نیز ایسے ساتھیوں کا انتخاب کرے جو علم حاصل کرنے میں آپ کے مددگار و معاون ہوں تلاوت قرآن و نماز کی پابندی کا اہتمام کرے۔ پروگرام کے آخر میں علمی مناقشات کا سلسلہ رہا، جس میں محاضر محترم نے طلبہ کے سوالات کے تشفی بخش جوابات دئیے۔ پروگرام کی صدارت شیخ محمد نسیم مدنی حفظه الله نے فرمائی اور نظامت کا فریضہ شیخ سالم خورشید نے انجام دیا۔ اس موقع پر مدرسہ عمر بن خطاب پرسا کے جملہ اساتذہ کرام بالخصوص شیخ محمد شریف مدنی, شیخ مجیب الدین مدنی, شیخ خلیل الله فیضی کے علاوہ مقامی و بیرونی طلبہ موجود رہے بعد نماز ظہر پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا ۔
प्रतिक्रिया