کینیڈا میں جعلی شناخت کے ساتھ خود کو نرس ظاہر کرنے والی ایک خاتون کو دھوکا دہی کے الزام میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔اور 50 سالہ جعلی نرس بریجٹ کلیروکس کو گزشتہ سال اگست میں اوٹاوا میں گرفتار
کیا گیا تھا جب ان کے ایک فراڈ کا پتا چلا تھا۔ان کے خلاف ان کی ایک ساتھی نرس نے نرسز ایسوسی ایشن کی گورننگ باڈی میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی تھی جس پر ان کے خلاف جعلی ہونے کا الرٹ سامنے آیا تھا۔بریجٹ کلیروکس نے جنوری میں سات جرائم کا اعتراف کیا تھا جن میں جعلی شناخت، ہتھیار سے حملہ، فرٹیلیٹی کلینک اور ڈینٹل کلینک میں 20 مریضوں کو دوائیاں اور انجیکشن لگانے کے جرم شامل تھے۔اونٹاریو کی عدالت کے جج جسٹس رابرٹ ویڈن کا کہنا تھا کہ خاتون کی دھوکا دہی نے کینیڈین معاشرے کے ملکی نظامِ صحت پر اعتماد کو شدید دھچکا پہنچایا ۔وینکوور پولیس کے مطابق کلیروکس نے متعدد طرح کی دھوکا دہی کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے ہر بار ملازمت کے حصول کے لیے درجنوں اصل نرسوں کے ناموں سے جعلی ریزیومے اور جعلی شناختی کارڈز کا استعمال کیا جس کا ایک طویل مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے۔جب ان کی اصلیت کا پتا چلتا تو وہ قانون کی گرفت سے بچنے کی خاطر کچھ عرصے کے لیے غائب بھی ہو جاتی تھیں۔کلیروکس کو وینکور، اوٹاوا اور برٹش کولمبیا کے مختلف ہسپتالوں میں جعلی دستاویزات سے خود کو نرس ظاہر کرنے کے الگ الگ الزامات پر قانونی چارہ جوئی کا سامنا تھا۔کئی مریضوں نے برٹش کولمبیا ہیلتھ اتھارٹی کے خلاف بھی مقدمہ دائر کیا ہے کہ وہ جعلی نرس کلیروکس کو ملازمت دیتے وقت ان کی نرسنگ اسناد کی تصدیق کرنے میں ناکام رہی۔
प्रतिक्रिया